فلسطینی خاتون رہنما کو قید و جرمانے کی سزا

اسرائیل کی فوجی عدالت نے فلسطین کی خاتون سیاسی ر ہنما خالدہ جرار کو دو سال قید اور بھاری جرمانہ کی سزا سنائی دی ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے 58 سالہ خالدہ جرار کو 31 اکتوبر 2019 کو حراست میں لیا تھا۔ ان کی گرفتاری ایک بم دھماکے میں دو اسرائیلیوں کی ہلاکت کے دو ماہ کے بعد عمل میں لائی گئی اور اس حملے کی ذمہ داری عوامی محاذ کے ایک عسکری گروپ پر عا ئد کی گئی تھی۔خالدہ جرار کی یہ پہلی گرفتاری نہیں بلکہ اسے 2015 ء اور 2017ء کو بھی حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ان پر عوامی محاذ کے پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور انہیں متعدد بار انتظامی قید کی سزائیں دی جا چکی ہیں۔اب اسرائیل کی فوجی عدالت ''عوفر ''نے فلسطین کی خاتون سیاسی ر ہنما خالدہ جرار کو دو سال قید اور بھاری جرمانہ کی سزا سنائی دی۔خالدہ جرار 2006 میں فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہونے والی رہنما اور ان 60 ارکان پارلیمنٹ میں شامل ہیں جنہیں اسرائیلی حکام نے جیلوں میں قید کیا۔ ان میں سے 11 ارکان پارلیمنٹ اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔