امریکی دوا ساز کمپنی کا ذیابیطس کی ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
امریکی دوا ساز کمپنی ایلی للی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی مقبول ترین قسم کی انسولین کی قیمتوں میں 70 فیصد کمی کرے گی۔ برسوں سے اس انسولین کی قیمت بلند رہی ہے۔ اس دوران لاکھوں امریکیوں کو ذیابیطس نے متاثر کیا ہے۔ یہ اعلان گزشتہ برسوں میں انسولین کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے ۔ اس دوران انسولین کی طلب میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔انڈیاناپولس میں قائم دوا ساز کمپنی ’’ ایلی للی‘‘ نے ایک بیان میں واضح کیا کہ کمپنی کے اقدامات اپنے انسولین کو حاصل کرنے میں آسانی پیدا کرنے اور ان امریکیوں کی مدد کے لیے ہے جو صحت کی دیکھ بھال کے پیچیدہ نظام کے ساتھ جدوجہد کر سکتے ہیں۔ کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ یکم مئی سے عام انسولین کی قیمت 25 ڈالر فی بوتل تک کم کر دے گی۔ اس اقدام سے اس سال کی چوتھی سہ ماہی میں شروع ہونے والے مریضوں کے لیے تجویز کردہ سب سے عام انسولین ’’ ہیوما لوگ‘‘ کی قیمت میں بھی 70 فیصد کمی آئے گی۔ للی کے سی ای او ڈیوڈ رِکس نے کہا کہ حالانکہ صحت کی دیکھ بھال کا موجودہ نظام ذیابیطس کے زیادہ تر لوگوں کے لیے انسولین تک رسائی فراہم کرتا ہے تاہم یہ اب بھی ہر کسی کو سستی انسولین فراہم نہیں کرپاتا اور اس صورت حال میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ 2022 کی ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس عالمی سطح پر تیزی سے بڑھتی ہوئی دائمی بیماریوں میں سے ایک ہے۔