مستقل ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل کی کارکردگی تباہ کر دے گا: ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات پر بین الحکومتی مذاکرات،ویٹو پاور،رکنیت کی کیٹیگری اور علاقائی نمائندگی پر مباحثہ ہوا۔ سلامتی کونسل میں ادارے کے حجم اورطریقہ کار پر بھی بحث ہوئی۔ بھارت،برازیل،جاپان اور جرمنی نے مستقل ارکان بڑھا کردس کرنے کا مطالبہ کردیا۔ پاکستان اور اٹلی کی زیرقیادت گروپ نے مستقل ارکان میں اضافے کی شدید مخالف کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ بعض ممالک کے پورے خطے کی نمائندگی دعوے بےبنیاد ہیں۔ منتخب ارکان میں اضافہ عالمی ادارے کی ساکھ اورقانونی حیثیت بہتر بنائے گا جبکہ مستقل ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل کی کارکردگی تباہ کر دے گا۔ انکا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے منتخب ارکان کی تعداد بڑھانے پر اتفاق رائے ہے۔ اتفاق رائے سے مستقل کے بجائے منتخب ارکان کی تعداد بڑھائی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل کی جمہوری اورنمائند حیثیت کو مستحکم بنایا جائے۔