چیف جسٹس آف پاکستان نے ہزارہ کمیونٹی کے معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا۔
ہزارہ کمیونٹی کی ٹارگٹ کلنگ پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہزارہ برادری سے مل کر آرہا ہوں۔ ہزارہ والے ڈر کے مارے سپریم کورٹ میں درخواست نہیں دے رہے۔ چیف جسٹس نے بلوچستان حکومت،لیویز،پولیس اور وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کے قاتل کھلے عام جلسے کررہے ہیں۔ ہزارہ برادری کے بچے سکول نہیں جا سکتے ،یونیورسٹی میں داخلے تو لے لیتے ہیں لیکن ان کا جانا بہت مشکل ہے۔ ہزارہ برادری کے لوگ ہسپتال بھی نہیں جاسکتے۔ کیا ہزارہ والے پاکستان کے شہری نہیں۔ حکومت بلوچستان ایکشن کیوں نہیں لیتی امن و امان کی ذمہ کس کے ذمے ہے۔ اب تک جتنی بھی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے اس کی تفصیلات پیش کی جائیں ۔ عدالت عظمی نے گیارہ مئی کو سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا۔