میمو گیٹ سکینڈل کیس; احمر بلال صوفی عدالتی معاون مقرر امریکہ سے کون پوچھے گا کہ حسین حقانی عدالت کو واپسی کی یقین دہانی کروا کے آئے تھے, چیف جسٹس آف پاکستان
سپریم کورٹ میں میمو گیٹ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے نے امریکہ کا حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ پر جواب پیش کر دیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سنا ہے حسین حقانی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار کرایا گیا ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے آگاہ کیا کہ میری امریکی حکام سے بات ہوئی ہے۔ میں نے ریڈ وارنٹ بھی دکھائے۔ امریکی کہتے ہیں ہمارا بھی ایک بندہ آپ کے پاس ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیا امریکی حکومت نے حسین حقانی کو دینے سے انکار کیا ہے۔ اگر کوئی شخص امریکی سپریم کورٹ کو بیان حلفی دیکر پیش نہ ہو تو پھر کیا امریکن کے مانگنے پر پاکستان انکار کرسکتا ہے۔ امریکہ سے کون پوچھے گا کہ حسین حقانی یقین دہانی کروا کے آئے تھے۔ ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کی طرف سے چار اعشاریہ ایک بلین روپے کی کرپشن کرنے کی بات بھی امریکیوں کو بتائی۔۔ انٹرپول میں پانچ بھارتی ہیں مگر ہمارا ایک بھی رکن نہیں۔ قائد ایم کیوایم کیس میں بھی یہی مشکل پیش آئی۔ عدالت نے احمر بلال صوفی کو عدالتی معاون مقرر کردیا ۔ عدالت کے مطابق احمر بلال صوفی حسین حقانی کی وطن واپسی سے متعلق عدالتی معاونت کریں۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی گئٰ۔