امریکا تو خود بڑے دہشت گرد اسرائیل کا پشت پناہ ہے، وہ دوسروں کو کیوں دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے لگا۔ جواد ظریف
ایران نے امریکا کو مصر کی قدیم مذہبی وسیاسی جماعت الاخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دینے کے منصوبے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس کوشش پر اس کی مذمت کردی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بدھ کو ایک کانفرنس میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے:’’امریکا اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ دوسروں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دے ،اس ضمن میں ہم امریکا کی کسی بھی ایسی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔امریکا تو خود اس وقت خطے میں سب سے بڑے دہشت گرد اسرائیل کی حمایت کررہا ہے‘‘۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈرس نے منگل کے روز ایک بیان میں اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ مصر کی قدیم مذہبی وسیاسی، مگر کالعدم جماعت الاخوان المسلمون کو ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے منصوبےپر کام کررہی ہے۔اس کے بعد یہ مصری تحریک امریکی پابندیوں کی زد میں آجائے گی۔انھوں نے بتایا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی قومی سلامتی کی ٹیم اور خطے میں اپنے ہم خیال لیڈروں سے اس موضوع پر مشاورت کی ہے۔اب الاخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے داخلی سطح پر کام جاری ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق ’’مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے 9اپریل کو واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے موقع پر الاخوان المسلمون کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا‘‘۔اس ملاقات کے بعد ٹرمپ نے اپنے مہمان السیسی کو ایک ’’ عظیم صدر‘‘ قراردیا تھا۔