ریکوڈک کیس؛ 10 ارب کا جرمانہ ملک کے خلاف ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: ریکوڈک کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا پاکستان پر عائد جرمانہ نیوکلیئر بم ہے جو دنیا کے کسی بھی حصے سے پاکستان پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ اگر بین الاقوامی کمپنی کے لئے رولز میں نرمی کرنے کا معاملہ پچھلے ریکوڈک معاہدے میں درج ہوتا تو عدالت اسے کالعدم قرار نا دیتی۔چیف جسٹس نے پوچھا کیا بلوچستان حکومت نے ہی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے کان کنی کے رولز میں نرمی کی تھی؟۔