پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے ستمبر2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے ستمبر2018کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آپریشن اینڈ مانیٹرنگ سینٹرنے قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر16 ہزار132 کیسزرپورٹ کیے۔ پولیس کو تفتیش میں مدد کیلئے 224کیسز میں ڈیجیٹل شہادتیں مہیا کی گئیں جبکہ 1710مشتبہ افراداور1451مشکوک گاڑیوں کوپولیس رسپانس یونٹ اور ڈالفن اسکواڈز کے ذریعہ چیک کروایا گیا۔ اس دوران1244گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کے خلاف نمبر پلیٹ نہ ہونے پرایکشن لیاگیا۔ ستمبر کے دوران75قانون شکن عناصرکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہیں۔سینٹر سے93احتجاج اور ریلیوں کوڈیجیٹل سرویلنس سسٹم کے تحت مانیٹر کیا گیا۔ لاسٹ اینڈ فاؤنڈسینٹر کی مدد سے4گمشدہ افراد کو اپنوں سے ملوایاگیا جبکہ ایک ماہ میں155موٹر سائیکلز،3گاڑیاں اور2آٹو رکشہ برآمد کرکے ماکان کے حوالے کیے گئے۔ ایمرجنسی کال سینٹر میں15 ہیلپ لائن پر3لاکھ89ہزار334 کالز موصول ہوئیں جن میں سے39 ہزار871کالزپر کیسز بنائے گئے۔ موصول شدہ کالزمیں2لاکھ66ہزار77کالزجعلی/جھوٹی تھیں جبکہ مختلف معلومات کے حصول کیلئے22ہزار870کالز موصول ہوئیں۔ڈسپیچ سینٹر نے کُل 39ہزار871کیسز میں شہریوں کو امداد فراہم کی ہے۔ ستمبر کے دوران ریسکیوکے1376 جبکہ ٹریفک کے 1915کیسزمیں امداد فراہم کی گئی۔ میڈیا مانیٹرنگ سینٹر نے 15ہیلپ لائن کے درست استعمال اور قوانین کی پاسدار ی بارے سوشل میڈیا کیمپئن آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹPSCAsafecities اور فیس بکPunjabsafecities پر چلائی۔ ٹریفک حادثات کی روک تھام اور حد رفتار بارے VMS اسکرینز کے ذریعہ شہر بھر میں آگاہی مہم چلائی گئی۔ سیف سٹیز اتھارٹی کے منفرد پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے شہریوں کو قوانین بارے آگاہی دی گئی۔آئی جی پنجاب کے احکامات کے مطابق سیف سٹیز اتھارٹی اسلحے کی نمائش اور جعلی نمبر پلیٹ کی حامل لگژری گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ستمبر کے دوران محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی فول پروف سکیورٹی اور سرویلنس کو یقینی بنایا گیا۔