مسلم لیگ (ن) کی مولانا فضل الرحمان کو دھرنا موخر کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش، فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس
مسلم لیگ (ن) کے وفد نے جے یوآئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں (ن) لیگی وفد نے چمن میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے پارٹی رہنما مولانا حنیف کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کی۔ملاقات کے دوران (ن) لیگی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کو شہباز شریف کی بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا اور انہیں دھرنا اکتوبر میں نہ کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے، ہمیں جیلوں پر ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پی ایم ایل این کے رہنما احسن اقبال نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی، مولانا نے کہا پی ایم ایل کی وفد کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، ہم سب کا اتفاق ہے اس وقت ملک داخلی طور پر بھی ڈوب رہا ہے۔انھوں نے کہا ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنی صبح شام کے لیے پریشان ہے، نوجوان مایوس ہیں، انھیں اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے ، تاجر کاروبار چھوڑ رہا ہے، پیسا ملک سے باہر جا رہا ہے، ہر شعبہ زندگی کے لوگ کرب میں مبتلا ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں ،ہم مشترکہ طورپر آگےبڑھیں اور جب فیصلہ کن مراحل آئیں گے تو سب ساتھ ہو ں گے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اورمذہب کوجدا نہیں کیا جاسکتا،ہم آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں جس میں مملکت کا مذہب اسلام ہے،یواین جنرل اسمبلی میں مذہبی کارڈ کا سہارا لے کرہمیں کاؤنٹرکرنے کی کوشش کی گئی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سفارت کاری ناکام ہی نہیں بلکہ ان کو آتی ہی نہیں، ملکی معیشت ڈوب رہی ہے ،تاجر کاروبار چھوڑ رہےہیں،پیسا ملک سے باہر جا رہا ہےسب کا اتفاق ہے کہ پاکستان داخلی طور پر ڈوب رہا ہے جب کہ ملین اور آزادی مارچ کا مقابلہ کرنے کے لیے مذہبی کارڈ کھیلا گیا،اقوام متحدہ میں تقریر کے ریاستی سطح پرنکات تیار کیے گئے تھے۔
مولانا کا کہنا تھا یو این میں تقریر کے نکات ریاستی طور پر تیار کیے گئے تھے، انسانی حقوق کمیشن میں اتنے ووٹ نہیں ملے کہ قرارداد پیش کر سکیں، کشمیر کی صورت حال پر اسلامی ممالک نے بھی ووٹ نہیں دیا۔احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت میں جب سے آئی ہے معیشت خراب ہوتی جا رہی ہے، حکومت کی آنکھوں میں صرف انتقام ہے، ن لیگ کی سینئر قیادت کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، ہمیں جیلوں میں ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔