غیرت کے نام پر فلسطینی میک اپ آرٹسٹ کا قتل، مشرق وسطی میں غصے کی لہر
فلسطین میں جواں سالہ میک اپ آرٹسٹ لڑکی کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے بعد مشرق وسطی میں غصے کی لہر چھا گئی اور متعدد عرب ممالک میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ فلسطین کے شہر بیت لحم میں 21 سالہ میک اپ آرٹسٹ اسرا غریب کو مبینہ طور پر والد اور بھائیوں نے غیرت کے نام پر قتل کیا۔رپورٹ کے مطابق 21 سالہ اسرا غریب کی ہلاکت چند دن قبل ہوئی، تاہم ان کی ہلاکت کے بعد ابتدائی طور پر ان کی دوست لڑکیوں اور بعد ازاں فلسطین میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد نے آواز اٹھائی۔اسرا غریب کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہیں اپنے منگیتر کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔رپورٹس کے مطابق اسرا غریب کو والد اور بھائیوں نے منگیتر سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھ لیا تھا اور مبینہ طور انہوں نے اسی بنا پر انہیں قتل کیا۔ ابتدائی طور پر اسرا غریب کو والد اور بھائیوں نے گھر لے جا کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس وجہ سے ان کی حالت انتہائی خراب ہوگئی، تاہم انہیں بعد ازاں ہسپتال منتقل کیا گیا۔اسرا غریب نے ہسپتال سےبھی اپنے سوشل میڈیا اکانٹ کے ذریعے دوستوں کو آگاہ کیا کہ اب کی طبیعت بہتر ہو رہی ہے، تاہم انہوں نے دوستوں کو واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ انہیں کیوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹس کے مطابق اسرا غریب کو ہسپتال سے واپسی پر ایک بار پھر گھر میں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ اسرا غریب کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے بعد مشرق وسطی میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل پر نئی بحث چھڑ گئی اور سوشل میڈیا پر وی آر آل اسرا کے نام سے ہیش ٹیگ استعمال کیا گیا جس میں 50 ہزار سے زائد ٹوئیٹس کیے گئے۔