سابق وزیراعظم معیشت کو وینٹی لیٹر پر ڈال کر لندن بھاگ گئے۔سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم معیشت کو وینٹی لیٹر پر ڈال کر لندن بھاگ گئے، بھاگنے والوں کا یوم حساب قریب آ چکا ہے، عوام ظالم حکمرانوں کو گریبان سے پکڑیں گے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی کی سابقہ حکومت نے خود کو بچا کر ملک کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچا دیا۔ نوجوان بیدار ہو گئے، ظلم و ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اب مزید ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا، ہفتہ کو پورے پاکستان میں شٹرڈائون ہو گا، کوئی مارکیٹ، بازار، دکان کھلی نہیں ملے گی، قوم ہمارے ساتھ ہے، جماعت اسلامی عوام کی آواز، لٹیروں کا ہر جگہ مقابلہ کریں گے۔ نگران وزیراعظم عوام کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے ہیں، حیرت ہے کہ وہ اتنے غیرسنجیدہ کیسے ہو گئے؟ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی بلوں میں اضافہ کرے، 90دن کی مقررہ آئینی مدت کے اندر انتخابات کروا کر اقتدارعوامی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔ آئی ایم ایف سے نجات کے لیے ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے راولپنڈی میں گرینڈ یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مری روڈ پر ہونے والے احتجاج میں نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کنونشن سے نائب امیر لیاقت بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ نائب امیر میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی عارف شیرازی، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر و دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، اسٹیبلشمنٹ کا ہر پراجیکٹ ناکام ہو گیا، اسے کہتے ہیں غیر جانبدار ہو جائے۔ شفاف انتخابات سے ہی مسائل حل ہوں گے۔ سابقہ حکمران جماعتیں اپنے کیے پر قوم سے معافی مانگیں۔ آئی ایم ایف سے مہنگے معاہدے کیے گئے جس کے نتیجے میں غریب کے لیے سانس لینا دشوار ہو گیا، عوام بجلی بلوں کی ادائیگی کے لیے زیورات، مال مویشی بیچ رہے تھے کہ ان پر پٹرول بم گرا دیا گیا۔ ملک کو موجودہ نہج پر پہنچانے کے لیے دوحکمران خاندانوں نے بڑا کردار ادا کیا۔ قبل ازیں جمعہ کی صبح ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہفتہ کو چترال سے کراچی تک پرامن شٹرڈائون ہوگا، قوم سے اپیل ہے ہڑتال کو کامیاب کرائیں، احتجاج کے دوران کسی قسم کی اشتعال انگیزی عوام دوستی نہیں دشمنی تصور کی جائے گی۔ نگران وزیراعظم کا مہنگائی سے متعلق بیان عوام کے زخموں پر مرہم کی بجائے نمک پاشی ہے، یہ اسی طرح ہے جب فرانس کی شہزادی نے کہا تھا کہ لوگوں کوروٹی نہیں مل رہی تو بسکٹ کھائیں۔ بجلی ٹیرف میں اضافہ کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جلد جنوبی پنجاب کا دورہ کروں گا، ہر شہر جاکر لوگوں کو ظلم وناانصافی کے خلاف متحرک کروں گا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو ظفر اور امیر ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے بنوں میں فوجی جوانوں پر خودکش حملہ کی پرزور مذمت، شہدا کے لیے اجرعظیم اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک میں شدید معاشی بحران ہے۔ عوام کے لیے زندگی گزارنا مشکل،جسم و جان کا رشتہ بحال رکھنا، بچوں کو پڑھانا،والدین کا علاج مشکل ہو گیا ہے۔ گزشتہ عرصے میں ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافہ ہوا۔کل تک سونا فی تولہ قیمت دو لاکھ 35 ہزار تک پہنچ گئی۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور باعث حیرت ہے کہ گیس کی قیمت تو ایک طرف، ہر مہینے گیس میٹر کا کرایہ بھی شہریوں سے لیا جاتا ہے ، یہ وہی میٹر ہوتا ہے جو صارف کنکشن کے وقت خریدتا ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے شدید ہر شہری ڈپریشن،ٹینشن اور فرسٹریشن کا شکارہے۔ انہوں نے کہا ہر ملک میں سال میں ایک دفعہ، پاکستان میں ہرروز بجٹ آتا ہے۔انہوں نے کہا لوگ گزشتہ حکومتوں سے تنگ آگئے تھے ۔پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی میں اضافہ ہوا، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی والے جلوس نکالتے تھے ،پھر ان کی حکومت آئی تو مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ کرنے والوں نے مہنگائی میں مزید اضافہ کیا۔ نگران حکومت آئی تو لوگوں کا خیال تھا کہاانہیں کچھ ریلیف ملے گالیکن قوم بارش سے بھاگ رہی تھی پرنالہ کے نیچے آ گئی۔سراج الحق نے کہا قوم قربانی کے لیے تیار ہے بشرطیکہ حکمران قربانی دیں ، یہ تو ظلم و ناانصافی ہے کہ حکمران اشرافیہ مزے کرے، ان کے بچے عیش و عشرت میںر ہیں، کاروبار کو چار چاند لگیں اور مشکل ہو تو خون غریب کا نچوڑا جائے۔انہوں نے کہا اب عوام نہیں کرپٹ اشرافیہ قربانیاں دے، قرضے عوام نے نہیں ، حکمرانوں نے ہڑپ کیے، ان کی جائیدادیں بیچ کر ادا کیے جائیں ۔ گزشتہ حکومتوں نے آئی پی پیز سے غلط معاہدے کیے، ان پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بل موت کے پروانے ہیں ، بجلی کی اصل قیمت کے علاوہ 16 اقسام کا ٹیکسز جن کا واپڈا عملہ کو خود معلوم نہیں ، عوام پر لاد دیے گئے، اگر سانسوں پر ٹیکس بھی عائد کردیا جائے تو شاید آئی ایم ایف کا ایجنڈا سو فیصد مکمل ہوجائے۔ ساری دنیا میں بجلی، گیس ایک سہولت ہے جو ریاست کی طرف سے عوام کو دی جاتی ہے، ہمارے ہاں حکومت نے اسے کاروبار بنا لیا۔ سالانہ ہزار ارب کی چوری، لائن لاسز پر قابو پایا جائے اور آفیسرز کو مفت بجلی کی فراہمی ختم کی جائے۔ امیر جماعت نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک طرف تومہنگائی کا ظلم جاری ہے دوسری جانب عوامی حتجاج کی کوریج پر بھی پابندی ہے ایسا تو مارشل لا کے زمانے میں بھی نہیں ہوتا ، نگران حکومت جواب دے کس کے کہنے پر یہ سب ہورہا ہے۔ حکمرانوں کو بتا یا چاہتے ہیں کہ ایسے عمل سے انارکی پھیلتی ہے ،پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک کے طور پر وجود میں آیا مگر بدقسمتی سے مقصد تاحال حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تاجر برادری، وکلا اور دیگر تنظیموں کی جانب سے ہڑتال کی حمایت پر شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی ذاتی ایجنڈے کی خاطر نہیں ، عوام کے لیے میدان عمل میں ہیں، تمام پارٹیوں کے کارکنان بھی ہڑتال کا حصہ بنیں، انہیں ظالم جاگیرداروں اور وڈیروں کا ساتھ دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔