پاکستان میں نتھیا گلی جیسے کئی خوبصورت مقامات ہیں لیکن ان علاقوں کو ترقی دینے کی ضرورت ہے،وزیر اعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سیاحت کے لحاظ سے دنیا میں اہم مقام رکھتا ہے ، حکومت سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ، سیاحت کے فروغ سے نہ صرف زرمبادلہ آئے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔
اسلام آباد میں پاکستان ٹور ازم سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہمارے اپنے لوگوں کو پاکستان کے سیاحتی مقامات کی سیر کرنی چاہیے ، بدقسمتی سے ہماری اشرافیہ گرمیوں کی چھٹیوں میں بیرون ملک چلے جاتے ہیں ، ہمارے اشرافیہ کو معلوم نہیں کہ پاکستان میں کتنے خوبصورت مقامات ہیں خود میں نے دنیا بھر کی سیر کی ہے لیکن پاکستان جتنی خوبصورتی شاید ہی کہیں ہو۔
پاکستان کے شمالی علاقہ جات دنیا کے کسی بھی سیاحتی مقام سے زیادہ پرکشش ہیں میں نے 15 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ ملک کے شمالی علاقہ جات کی سیر کی ملکی سیاحت میں جتنا تنوع ہے دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملک میں خوبصورت پہاڑی سلسلے دلکش ساحل اور آثار قدیمہ موجود ہیں پاکستان کے پہاڑی سلسلے میں بھی ایک تنوع ہے ۔
پاکستان جیسے ساحل کسی ملک کے پاس نہیں جب سے پاکستان بنا ہے کوئی نیا ساحتی مقام نہیں بنا ۔ سیاحت کے فروغ میں سوشل میڈیا کا کردار کلیدی ہے ۔ تین سال پہلے شمالی علاقہ جات گیا تو سارے ہوٹل بک تھے۔ سوشل میڈیا کے باعث راولپنڈی سے مری تک ٹریفک جام ہو جاتی ہے۔ نتھیا گلی میں صرف صفائی اور سڑکیں صاف کرنے سے وہاں کی زمین قیمتی ہوگئی ۔
میرے جن غیر ملکی دوستوں نے شمالی علاقہ جات کو دیکھا پھر بار بار آنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لوگ انتہائی مہمان نواز ہیں۔ غیر ملکی سیاح پاکستانیوں کی مہمان نوازی سے انتہائی متاثر ہیں۔ سیاحت کے فروغ کیلئے سلیکٹو ٹور ازم بہت ضروری ہے ، قبائلی علاقوں خصوصاً وزیرستان میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ پاکستان میں مذہبی سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں ۔
بدھ مت ، سکھوں اور ہندوؤں کے کئی مقدس مقامات پاکستان میں ہیں ۔ گزشتہ حکومتوں کی پالیسی تھی کہ کوئی باہر سے پاکستان میں نہ آئے ۔ سیاحت کے فروغ کیلئے ہم نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ سیاحت کے فروغ کیلئے ویزہ کے اجراء کو آسان بنایا گیا ہے۔ ہم نے پاکستان کو سیاحوں کیلئے کھول دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ شہروں میں کثیر المنزلہ عمارتیں بنانے کی اجازت دی تاکہ شہر زیادہ نہ پھیلیں، شہروں میں وسعت سے سبزہ ختم ہورہا ہے اور غذائی قلت کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے ۔ ٹور ازم میں بہت گنجائش ہے۔ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف زرمبادلہ آئے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔