عمران خان نے ایسے شخص کو وزیراعلی بنایا جو ممبر ہے پی ٹی آئی کا اور نہ الیکشن لڑا۔سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور

سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہمارا ملک بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کے ماحول میں کشیدگی آئے۔میں نے پہلے بھی گورنر شپ سے اسعفی دیا، مجھے عہدوں سے پیار نہیں ہے۔ہم سب نے ملکر عمران خان کو وزیراعظم بنایا۔میں ، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین اور علیم خان بھی وزرات اعلی کے امیدوار تھے۔عمران خان نے سمجھا کہ عثمان بزدار نیا پاکستان بنا سکتا ہے۔پورے پاکستان نے دیکھا کہ بزدار نیا پاکستان کس طرح بنا رہا ہے۔کبھی چیف سیکرٹری بدلا جارہا ہے، ملازمتیں بکتی رہیں۔اے سی اور ڈی سی پیسے دے کر لگ رہے ہیں، ہم پھر بھی چپ رہے۔ہم دل پر پتھر رکھ کر پھر بھی عمران خان کے ساتھ رہے۔رمضان کا مہینہ ہے، اگر میری باتیں سچ نہ ہوئیں تو قوم جو سزا دے گی منظور ہوگی۔عمران خان نے ایسے شخص کو وزیراعلی بنایا جو ممبر ہے پی ٹی آئی کا اور نہ الیکشن لڑا۔خان صاحب اس شخص سے بلیک میل ہورہے ہیں جس کے پاس 9 ایم پی اے ہیں۔مجھ ہر الزام لگایا جارہا ہے کہ میں ڈبل پلے کررہا تھا۔مجھے وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 اپریل کو ہونا چاہیے۔میں نے یہ بات چوہدری برادران کو بھی نہیں بتائی۔میں وزیراعظم کے پاس گیا جہاں پارٹی کے کچھ رکن تھے ۔پرویز خٹک میرے پاس کا غذ کا ٹکرا لائے اور 2 اپریل کو اجلاس بلانے کا کہا۔پرویز خٹک نے میرے پر الزامات لگائے۔پرویز الہی کہتا ہے کہ اگر 2 اپریل کو اجلاس نہ بلایا تو میں جیت نہیں سکوں گا۔میں نے اپنے ضمیر کے خلاف جاکر رات کے اندھیرے میں غیر قانونی کام کیا، اور دستخظ کردئیے۔میں نے میاں برادران کو استعفی دیا اور آج تک ان کے خلاف بات نہیں ہیں کی۔میں نے 2 سالوں میں دس دفعہ استعفی دینا کی کوشش کی ہے ۔اگر میرے کسی پی ٹی آئی کے دوست نے گالم گلوچ کی تو میں پھر اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا۔رات کو مجھے کال آئی کہ ہرویز الہی ہار رہا ہے کہ اجلاس ملتوی کردیں۔ میں نے کہا کہ جو وزیراعظم صاحب کہیں گے میں کردوں گا