اسپین نے یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ورک فرام ہوم کی سہولت فراہم کرنے والے ’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘ پروگرام کو مزید آسان اور سستا بنا دیا۔ اس پروگرام کے تحت ایسے افراد کے لیے ویزے جاری کیے جائیں گے جو اسپین سے باہر کی کمپنیوں کے لیے گھر میں رہ کر کام کررہے ہوں گے۔پروگرام کے تحت درخواست دہندگان کو اسپین میں قانونی طور پر رہنے کی اجازت دی جائے گی۔ یاد رہے کہ اسپین نے 2023 میں ’ڈیجیٹل نوماڈ ویزا‘ متعارف کرایا تھا، تاہم اس وقت ویزے کی فیس خاصی زیادہ تھی۔ اب ’اسٹارٹ اپ ایکٹ‘ پروگرام کے تحت اس ویزے کی فیس صرف 75 یورو (تقریباً 25 ہزار پاکستانی روپے) مقرر کی گئی ہے، جس سے یہ پہلے سے کہیں زیادہ سستا اور قابل رسائی ہو گیا ہے۔ ویزا کی ابتدائی معیاد ایک سال ہوگی، جسے بعد ازاں پانچ سال تک توسیع دی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، درخواست گزار اپنے قریبی اہلِ خانہ مثلاً شریکِ حیات اور بچوں کو بھی اس ویزے کے ذریعے اپنے ساتھ لاسکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد اسپین میں بین الاقوامی ٹیلنٹ کو متوجہ کرنا اور معیشت کو ڈیجیٹل مہارت رکھنے والے افراد کے ذریعے فروغ دینا ہے۔ شرائط، سہولیات اور اپلائی کرنے کا طریقہ: اسپین کی حکومت نے ڈیجیٹل نوماڈز کے لیے جاری کردہ ویزا پروگرام کو مزید سہل بنانے کے ساتھ اس کے تحت درخواست دہندگان کے لیے کچھ اہم شرائط بھی مقرر کی ہیں، تاکہ صرف مستند اور مستحکم ریموٹ ورکرز ہی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اس پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے لیے لازمی ہے کہ درخواست گزار کا تعلق یورپی یونین سے باہر کسی ملک سے ہو۔ مزید برآں، امیدوار کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کسی بیرونِ ملک کمپنی کے لیے کم از کم گزشتہ تین ماہ سے باقاعدہ کام کر رہا ہے۔ درخواست دہندہ کی کم از کم 80 فیصد آمدنی اسپین سے باہر سے ہونی چاہیے، اور جس کمپنی کے لیے وہ کام کر رہا ہو، وہ ایک سال سے زیادہ اس کمپنی کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ مزید شرائط میں ریموٹ ورک معاہدے کی تصدیق شدہ کاپی، مستحکم آمدنی کے شواہد، بزنس یا فری لانس رجسٹریشن، اور مجرمانہ ریکارڈ سے پاک پس منظر شامل ہے۔ اس ویزا کے لیے درخواست اسپین میں موجودگی کے دوران یا اپنے آبائی ملک سے، ٹورسٹ ویزا کے تحت بھی دی جا سکتی ہے۔
ورک فرام ہوم کرنے والوں کیلئے اسپین کا ویزا حاصل کرنا مزید سستا اورآسان ہوگیا
Aug 03, 2025 | 18:53