سپریم کورٹ کی منشا بم کیس میں متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب

لاہور: (2 دسمبر 2018) سپریم کورٹ نے منشا بم ازخود نوٹس کیس میں ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو، ضلعی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ اب تک یہاں اربنائزیشن کرنے کی سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پٹوار خانوں سے متعلق از خود نوٹس میں تمام صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے منشا بم از خود نوٹس کی سماعت کی۔ ڈی سی لاہور،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، ایل ڈی اے اور محکمہ ریونیو کے افسران عدالت کے رو برو پیش ہوئے۔ ڈی سی لاہور نے عدالت کو بتایا کہ منشا بم کی اراضی سے متعلق ریکارڈ چیک کیا ہے۔ انیس سو بانوے میں اس نے بتیس کنال اراضی خریدی، جو بعد میں بیچ دی تھی۔ منشا بم کے خلاف درخواست گزار کو قبضہ ایل ڈی اے کو دینا ہے۔چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر لاہور سے استفسار کیا کہ تاحال اربنائزیشن کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی، شہری علاقوں میں محکمہ مال کا کیا کردار ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ممبر ریونیو بتائیں یہ کھاتہ، کھتونی کیا ہوتا ہے اور پٹوار سرکل کس قانون کے مطابق کام کررہا ہے۔