پشاور: نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے صحافی کو قتل کر دیا

سینئر صحافی نور الحسن قاتلانہ حملہ میں شہید کیمرہ مین شدید زخمی ہوگیا ۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں پوسٹ مارٹم کے بعد شہید صحافی نورالحسن کی میت آبائی گاوں شیدو منتقل کردی گئی۔تھانہ پشتہ خرہ پشاور میں بامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا۔نماز جنازہ بروز منگل ادا کی جائیں گی پولیس کے مطا بق صحافی نور الحسن صحافی فرائض سرانجام دینے کے کئے حیات آباد پشاور جارہے تھے کہ پشاور رنگ روڈ پر نامعلوم موٹرسائکل سوار نقاب پوش ملزمان نے اندھا دھن فائرنگ کی۔پولیس کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ نظر آرہا ہے۔ شہید صحافی نور الحسن اور شدید زخمی کیمرہ مین کو پولیس نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا ۔ صحافی نورالحسن کی شہادت پر نوشہرہ میں صحافیوں میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔سید ندیم مشوانی صدر ڈسٹرکٹ یونین آف جنرئلسٹ نوشہرہ نے کہا ہے کہ صحافی نورالحسن کی شہادت پوری صحافی برادری پر حملہ ہے۔ آنسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا سے صحافی نورالحسن کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔سی سی پی پشاور کو قتل کے تفتیش کی خود نگرانی کی ہدایت دے دی۔آنسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔صحافیوں کی تنظیموں نے صحافی نورالحسن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جی آئی ٹی بنانے اور مقدمہ میں انسداد دھشت گردی دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں پوسٹ مارٹم کے بعد شہید صحافی نورالحسن کی میت آبائی گاوں شیدو منتقل کردی گئی۔تھانہ پشتہ خرہ پشاور میں بامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا۔نماز جنازہ آج بروز منگل ادا کی جائیں گی ۔پولیس کے مطابق شدید زخمی کیمرہ مین صابر علی کو تشویش ناک حالت میں اپریشن تھٹر منتقل کردیاگیاہے۔ڈاکٹرز کے مطابق زخمی کیمرہ مین کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔