ناقص آئل،باسی مچھلی ،کیمیکل ڈرمزکے استعمال،گندے اور بدبودارماحول کی بناء پر5فش پوائنٹس سر بمہر

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خصوصی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے پنجاب بھر میں مچھلی فروشوں کے خلاف چیکنگ مہم کے دوران 5پوائنٹس کو سر بمہر کر دیا۔صوبہ بھر میں متعدد فش پوائنٹس کو غیر معیاری انتظامات پر24پوائنٹس کو 6 لاکھ سے زائدکے جرمانے عائد اور229 وارننگ نوٹسز جاری کیے گئے۔تفصیلات کے مطابق سردی کی من پسندغذا مچھلی کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے پنجاب بھر میں مچھلی فروشوں کے خلاف پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے چیکنگ کی۔صوبہ بھر میں323 فش پوائنٹس کی چیکنگ کے دوران5کو فرائی کے لیے ناقص تیل کے استعمال ،باسی مچھلیوں کی موجودگی،گندے اور بد بودار ماحول کی بناء پر سیل کر دیا گیا ۔مون مارکیٹ لاہور میں چیکنگ کر تے ہو ئے ارشد لاہوری اورحاجی سردار جبکہ گڑھی شاہو میں جھولے لعل فش کارنر کو سیل کیا گیا۔سرگودھا میںکارروائیوں کے دوران رائل فش شاپ اورفیصل آباد میں ڈیسنٹ فش اینڈ باربی کیو کو سر بمہر کیا گیا۔فوڈ سیفٹی ٹیموں نے صوبہ بھر میںچیکنگ کے دوران متعدد فوڈ پوائنٹس کو صفائی کے غیر معیاری انتظامات پر6لاکھ سے زائد جر مانے عائد کیے گئے۔229فش پوائنٹس کو مزید بہتری کے لیے وارننگ نوٹسز جاری کیے گئے جبکہ 29 پوائنٹس کو پنجاب فوڈ اتھارٹی کے لائسنس بھی اپلائی کروائے گئے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ بھاری مقدار میں مچھلی کو ممنوعہ نیلے ڈرموں میں سٹور کیا گیا تھا۔ مارکیٹ میںاستعمال شدہ گندے تیل میںمچھلی فرائی کر کے مہنگے داموں فروخت کی جاتی تھی۔استعمال شدہ آئل کو دوبارہ خوراک کی تیاری میں استعمال کرنا سنگین جرم ہے۔کیپٹن (ر ) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ اشیائے خورونوش کو فرائی کرنے کیلئے گندے تیل کا استعمال کینسر اور دیگر موذی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔صوبہ بھر میںمعیاری اشیائے خورونوش کی فراہمی کے لیے تمام فوڈ پوائنٹس کو باقاعدگی سے چیک کیا جا رہا ہے۔