ججوں، بیوروکریٹس کیلئے خصوصی سیکٹرز میں پلاٹس کی اسکیم غیرآئینی قرار

اسلام آباد : ججوں، بیوروکریٹس کیلئے خصوصی سیکٹرز میں پلاٹس کی اسکیم غیرآئینی قرار دیدی گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے ججوں، بیوروکریٹس اور افسران کیلئے اسلام آباد کے خصوصی سیکٹرز میں پلاٹس سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ججوں، بیوروکریٹس ، افسران کیلئے خصوصی سیکٹرز میں پلاٹس کی اسکیم غیرآئینی اور غیر قانونی قرار دیدی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ ایف 12 ، جی 12، ایف 14 اور 15 کی اسکیم ہی غیر آئینی ، غیر قانونی اور مفاد عامہ کیخلاف ہے۔ ریاست کی زمین اشرافیہ کیلیے نہیں ، صرف عوامی مفاد کیلئے ہے۔ جج، بیورکریٹس ، پبلک آفس ہولڈرز مفاد عامہ کیخلاف ذاتی فائدے کی پالیسی نہیں بنا سکتے ۔ جج اور بیوروکریٹس اصل اسٹیک ہولڈر یعنی عوام کی خدمت کیلئے ہیں۔64 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ اتھارٹی آئین کیخلاف کوئی اسکیم نہیں بنا سکتی ۔ سیکرٹری ہاوسنگ کو دو ہفتے میں فیصلہ کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیدیا گیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ توقع ہے کابینہ اور وزیراعظم چاروں سیکٹرز سے متعلق مفاد عامہ کے تحت پالیسی بنائیں گے۔