ایران کو اسرائیلی دھمکیوں سے سروکار نہیں۔ایرانی وزارت خارجہ

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے یورپ اور ایران کے درمیان پیغامات کا تبادلہ اب تک جاری ہے۔ ناصر کنعانی نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ مغرب اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ ایرانی معاملات میں مداخلت کر کے مذاکرات میں تہران پر دباؤ ڈال سکتا ہے تو بالکل غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں یورپیوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ جوڑ توڑ سے گریز کریں اور مذاکرات اور معاہدے کا اعلان کرنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ ترجمان نے کہا کہ ایران جوہری مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے تیار ہے تاہم اس کے لیے ہماری تیاری ہمیشہ کے لیے نہیں رہے گی۔ مزید برآں کنعانی نے زور دیا کہ ان کا ملک اسرائیل کی حالیہ دھمکیوں پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ دوسری طرف اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نےکہا کہ وزارت دفاع نے اپنے بجٹ میں دس ارب شیکل اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ کارپوریشن نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس کی وجہ ایران میں فوجی کارروائی کے امکان کی تیاری ہے۔ یاد رہے سبکدوش ہونے والی اسرائیلی حکومت میں وزیر دفاع بینی گانٹز نے اعلان کیا تھا کہ ان کے ملک نے حالیہ برسوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کی اپنی صلاحیت کو بہت ترقی دی ہے۔ انہوں نے گزشتہ بدھ کو جنوبی اسرائیل میں ہتسرم ایئر بیس پر تربیتی کورس سے پائلٹوں کی گریجویشن تقریب میں یہ بھی کہا تھا کہ ان کا ملک ایران پر حملہ کرنے کے امکان کی تیاری کر رہا ہے۔