پی ٹی آئی کا وائٹ پیپر: ملک کا قرض 3 ماہ میں 6.4 کھرب ہوجائے گا: شوکت ترین

سابق وزیر خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شوکت ترین نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کس بنیاد پر کہا تھا کہ مالیاتی قرضہ 10 فیصد ہوجائے گا جبکہ نو ماہ میں مالیاتی قرضہ 2.6 کھرب ہے اور تین ماہ میں وہ 6.4 کھر ہوجائے گا۔پی ٹی آئی کی جانب سے پاکستان کی معاشی صورت حال سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرنے کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے روپے کو اوور ویلیو کیا جبکہ دنیا کرنسی کو انڈر ویلیو کرتی ہے۔سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمارے لیے 19.2 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑ گئی تھی جبکہ اس وقت ذخائر 9.4 ارب ڈالر تھے۔انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) حکومت میں آئی تو درآمدات 25 ارب ڈالر تک تھیں مگر روپے کو مضبوط رکھنے کی وجہ سے درآمدات 22 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں یعنی درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ 2013 میں جب ہماری درآمدات 25 ارب ڈالر تھی تو بنگلہ دیش کی درآمدات 27 ارب ڈالر تھیں اور جب 2018 میں کچھ درآمدات بڑھانے کی کوشش کی گئی تو پھر بھی وہ 24.9 ارب ڈالر تک ہوئیں مگر اس وقت بنگلہ دیش کی درآمدات 37 ارب ڈالر کی ہو چکی تھی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ روپیہ مضبوط تھا تو درآمدات سستی ہونے کی وجہ سے بڑھ گئیں اور اسی طرح پانچ سال میں قوم کو 33 ارب ڈالر کا ٹیکہ لگ گیا۔انہوں نے کہا کہ چونکہ روپیہ مضبوط تھا تو درآمدات سستی ہونے کی وجہ سے بڑھ گئیں اور اسی طرح پانچ سال میں قوم کو 33 ارب ڈالر کا ٹیکہ لگ گیا۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ روپے کو مضبوط رکھنے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے مگر اب بھی کہہ رہے ہیں کہ روپے کو مضبوط رکھنا ہے مگر روپے کو مضبوط رکھنے کے بجائے وہاں رکھیں جہاں اس کی جگہ ہے۔شوکت ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا مالیاتی قرضہ 7.6 فیصد، قرض سے جی ڈی پی کا تناسب 64 فیصد تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کرشماتی شخصیت تو ہیں مگر وہ کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتے کیونکہ ان کو شرم آتی ہے کیونکہ جب میں ان کے ساتھ سعودی عرب گیا تو میں نے دیکھا کہ ان کو سعودی ولی عہد سے ڈیفالٹ آئل کی مدد لینے میں کتنی تکلیف ہو رہی تھی اور پھر میں نے ہی وہ بات رکھی۔