فرح گوگی کو ریڈ وارنٹ کے ذریعے لائیں گے،صوبائی وزراء

صوبائی وزرا اور لیگی رہنما ملک احمد خان اور عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان نئے جھوٹ گھڑنے کے ماہر ہیں، حکومت ختم ہونے لگی تو بیرونی سازش کا بیانیہ دیا گیا، پاکستان کو خطرہ بیرونی نہیں عمران خان کی اندرونی سازش سے ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنماوں ملک احمد خان اور عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال عوامی خدمت کے نام پر لوٹ مار ہوتی رہی، تحریک انصاف ضمنی الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کررہی ہے، جو عمران خان کے خلاف بولے وہ غدار، کرپشن چھپانے کیلئے الزامات لگانا ان کا ویترہ ہے۔ ملک احمد خان نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت جانے کےبعداداروں کیخلاف ہرزہ سرائی شروع کردی، وہ اپنے سوا تمام سیاسی جماعتوں کو ناسمجھ کہتے اور خود کو حق اور سچ کا علمبردار سمجھتے ہیں، اپنی خفت مٹانے کیلئےنت نئے جھوٹ گھڑتے رہتے ہیں، حکومت ختم ہونے لگی تو بیرونی سازش کا بیانیہ بنا دیا۔ سازش سے متعلق ایک خط کا چرچا کیا گیا، اگرسازش کاپتہ چل گیا تھا تو اس ملک کےسفیر کو کیوں نہیں بلایا، اس ملک کو جوابی مراسلہ کیوں نہیں لکھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بیرونی سازش کانام لے کراندرونی سازش کی، بیرون ملک سے ملےتحائف بیچ دیئے، عمران خان کو”توشہ خان” سے بہتر نام نہیں دیا جا سکتا، یہ عوامی خدمت کے نام پر عوام کو لوٹتے رہے۔ عمران خان کے آئینی حدود میں رہ کرسیاست کرنے پر اعتراض نہیں، انہوں نے کرپشن کی بنیاد پر جھوٹ کی سیاست کی۔ ملک احمد خان نے کہا کہ ، کہا جاتا تھا عمران خان کی بیوی ایک گھریلو خاتون ہیں، اگر یہ گھریلو خاتون نہ ہوتی تو شاید ایٹم بم چلاتی،اس آڈیو میں کہا گیا کہ جو بھی پارٹی چھوڑے علیم خان صاحب کو غداری سے جوڑ دیا جائے،مولانا فضل الرحمان یا جو بھی لوگ آج حکومت میں ہیں،اگر آپ کے خلاف سازش ہوئی تھی تو اس ملک کے ایمبیسیڈر کو کیوں نہیں بلایا، امریکی ایمبیسیڈر ڈونلڈ لو ہمارے سفیر سے بات کررہے ہیں، مطلب میں روس سے بات کررہا ہوں گا تو دوسرے ممالک بات کرتے ہیں، سازش کے لغوی معنی تو سمجھ لو ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ آپ نے بیرونی سازش کا نام لے کر اندرونی سازش کی،آپ نے عسکری اداروں سے مدد مانگی ،کسی کو سراج الدولہ کسی کو میر جعفر کہا تو آپ کا اپنا کردار کیا ہے، ان کا توشہ خان سے بہتر نام کوئی نہیں دیا جاسکتا،ان کی بیوی تحفے ساتھ لے گئی، فارن فنڈنگ کے معاملات سب کے سامنے ہے،شوکت خانم کے معاملات کو سیاست میں تبدیل کیا گیا،اگر یہ حکومت میں ہوں تو جنرل باجوہ بہترین ڈیموکریٹ ہیں ، بہترین جنرل ہیں، ہر ہفتے جنرل باجوہ کی تعریف کرنا اپنا فرض سمجھتے تھے،عمران خان نے کرپشن کے بیانیے کی بنیاد پر ن لیگی قیادت کے کیسز میں ایک مناسب گواہ موجود نہیں تھا،پہلے کہتے رہے کہ دس ارب روزانہ ملک سےباہر چلے جاتے ہیں، یاسمین راشد نے کہا کہ ریاستی ادارے ضمنی الیکشن میں اثر انداز ہورہے ہیں کوئی ایک کال دکھا دیں، پہلا ہائی کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں تھا یہ سپریم کورٹ میں چلے گئے،گھرانہ ڈاٹ کام کس کا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے، ارسلان خالد ڈیجیٹل میڈیا سے کروڑوں روپے لوگوں کو دیتے رہے، ریاست پاکستان کا پیسہ آپ کے باپ کا پیسہ نہیں تھا،