خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کے رہنما اور نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی فرید خان کو فائرنگ کرکے سکیورٹی گارڈ سمیت قتل کردیا گیا.
واقعہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں پیش آیا جہاں نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی فرید خان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے فرید خان اور ان کا گارڈ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کا بھائی شدید زخمی ہوگیا، فرید خان آزاد حیثیت میں صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور بعد میں تحریک انصاف میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے عام انتخابات کےدوران صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے بیالیس سے پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لیتےہوئے جمعیت علماء اسلام فے کے مضبوط ترین امیدوار عتیق الرحمان کو شکست دی تھی، فرید خان متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے اور فلاحی کاموں کی وجہ سے ضلع میں ایک رہنما کے طور پر سامنے آئے تھے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں فرید خان نے بتایا تھا کہ جب وہ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے گئے تو اُس وقت ان کی جیب میں صرف سو روپے تھے جو اُس وقت ان کا کل اثاثہ تھا۔ فریدخان کے مطابق انتخابی مہم کے زیادہ تر اخراجات ان کے دوستوں اور رشتہ داروں نے برداشت کیے تھے.