کراچی میں دو روز قبل فضا میں پھیلنے والی بدبو کا سراغ لگا لیا گیا ۔ بدبو ایک خاص سمندری جانور کے سڑنے سے پیدا ہوئی ۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے سمندر میں نوٹی لوکا نامی آبی حیات کی ہلاکت کو معاملے کی وجہ قرار دے دیا۔پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی اور تجارتی شہر کراچی میں دو روز پہلے بدبو کیوں اور کیسے پھیلی اور اس کی وجہ کیا تھی؟ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے سراغ لگالیا ۔ماحول کی بقا کے لیے کام کرنے والے ادارے ورلڈ وائیڈ فنڈ کا دعوی ہے کہ یہ بدبو سمندر میں 'نوک ٹی لوکا' نامی آبی حیات کی ہلاکت کی وجہ سے پھیلی تھی۔ماہرین کے مطابق مئی کے آخری ہفتے میں جنوب مغرب سے ہوائیں چلیں سمندری ل لہروں میں تیزی آئی تو موسم کی شدت کے باعث کئی ناٹیکل میل تک پھیلے اس یک خلوی جانور کی بڑے پیمانے پر اموات واقع ہوئیں۔لہروں کی مدد سے یہ مردہ اجسام ساحل کنارے تک پہنچیتو بدبو پھیلی اور شہر کے کئی علاقوں میں محسوس کی گئی۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مشیر محمد معظم خان کہتے ہیں اتنی بڑی تعداد میں اس جانور کی ہلاکت اور بدبو پہلے نہیں دیکھی، ہلاکت کی وجہ موسمی تغیر ہوسکتا ہے ۔لیکن آلودگی کے عنصر کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ماہرین کہتے ہیں کہ یہ تحلیل ہونے تک سمندر کی سطح پر تیرتا رہے گا اور اگراس جانور کے گلے ہوئے جسم دوبارہ ساحلی پٹی کے نزدیک آئیتو ایک بار پھر بدبو پھیل سکتی ہے۔
کراچی میں پھیلنے والی پراسراربدبوکا پتا چل گیا۔
Jun 03, 2017 | 15:56