افغان سینٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے بیٹے کی نماز جنازہ پر3خودکش حملے, دھماکوں میں 20 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، افغان حکام
افغانستان کا دارالحکومت کابل دو روز کے وقفے کے بعد ہی ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا،، ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے ایک روز قبل پولیس فائرنگ سے مارے جانے والے بیٹے کی نماز جنازہ ادا کی جارہی تھی،، اسی دوران تین دہشتگردوں نے مجمع میں آکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا،، جس کے نتیجے میں دو درجن کے قریب افراد جاں بحق جبکہ اسی سے زائد زخمی ہوگئے، نماز جنازہ میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے،، جو خوش قسمتی سے بال بال بچ گئے،، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے سے لاتعلقی کا اؓظہار کیا ہے، افغان صدر اشرف غنی نے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،، اس سے قبل اکتیس مئی کو جرمن سفارتخانے کے قریب داعش کی جانب سے خودکش ٹرک بم دھماکا کیا گیا،، جس میں نوے افراد ہلاک اور تین سو پچاس زخمی ہوئے تھے