چینی ڈاکٹروں نے متاثرہ انسان میں کورونا وائرس کے جمع ہونے اور نشوونما پانے کے مقام کا 3 ڈی ماڈل پرنٹ کر لیا
وسطی چین کے صوبہ ہنان کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پیر کو کورونا وائرس سے متاثرہ مریض میں اس وائرس کے جمع ہونے اور نشوونما پانے کے مقام کا 3 ڈی ماڈل پرنٹ کر لیا ۔ ڈاکٹروں کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ہی یوچینگ کے مطابق قبل ازیں کمپیوٹر کی مدد سے ٹیموگرافی کا استعمال کرتے ہوئے اس مقام کی 2 ڈی تصاویر بنائی گئی تھیں تاہم نیا سہ العبادی ماڈل اس وائرس کی تشخیص اور علاج میں زیادہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس ماڈل میں مریضوں کی شریانوں ، رگوں اور برونکائی کی زیادہ تعمیر نو پیش ہوتی ہے جو کلینیکل تھراپی میں بڑی مددگار ثابت ہوسکتیہے۔ اس ماڈل کو لانگ نامی مریض کے امیجنگ ڈیٹا کی بنیاد پر پر نٹ کیا گیا ، جس کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق 7 فروری کو ہوئی تھی اور چار دن بعد اسے ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی امیجز کی سہ العبادی تعمیر نو کا استعمال کرتے ہوئے ماڈل کے ڈیٹا کو حاصل کرنے کے بعد ، رنگین ماڈل پرنٹ کیا گیا ، انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل میں سب سے مشکل حصہ برونکائی کی امیجنگ تعمیر نو اور انجیوگرافی کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کو تمام زاویوں سے دیکھا جاسکتا ہے اور گروپ ڈسکشن میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کو استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر مریضوں کے پھیپھڑوں میں وائرسکی سرگرمیوں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور ان کو علاج معالجہ کے حسب ضرورت منصوبے مہیا کرسکتے ہیں۔