اسرائیلی فوج کا غزہ کی سرحد پر تین فلسطینی بچوں کے قتل کا اعتراف

قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر تین فلسطینی بچوں کو گولیاں مار کر شہید کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ صہیونی فوج کی طرف سے دعویٰ کیاگیا کہ 3فلسطینی بچے اس وقت اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے جب وہ غزہ کی پٹی کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔اسرائیلی فوج کی طرف سے سول انتظامیہ کو بتایا گیا کہ 21جنوری کو تین فلسطینی لڑکے محمد ھانی ابو مندیل، سالم زوید نعامی اور محمود خالد سعید غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے باڑ عبور کررہے تھے تو انہیں روکنے کے لیے گولیاں ماری گئیں۔ اسرائیلی فوج نے 3 فلسطینیوں کو غزہ کی سرحد پر 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخلے کی کوشش کے دوران شہید کردیا تھا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ تین فلسطینی لڑکے سرحد عبور کرکے وعرہ کے مقام پر پہنچے جہاں پر اسرائیلی فوج نے انہیں آگے بڑھنے پر وارننگ دی مگر وہ آگے بڑھتے رہے جس کے بعد انہیں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔تاہم صہیونی فوج نے ان فلسطینیوں کو شہید کرنے یا انہیں گرفتار کرنے کا کوئی بیان نہیں دیا۔