کیلاش میں برفانی ہاکی برف باری کے باوجود جاری

چترال میں واقع وادی کیلاش کے آخری گاﺅں شیخانندہ میں برف پوش میدان میں صدیوں سے کھیلے جانے والا برفانی ہاکی واحد کھیل ہے جس کا ایک گول سات کلومیٹر کا چکر کاٹنے سے پورا ہوتا ہے۔ اس کا پیچ ساڑھے تین کلومیٹر لمبا ہوتا ہے۔ یہ نہایت مخصوص انداز اور نرالی اصولوں کا کھیل ہے۔ اس کھیل میں بیک وقت دو ٹیمیں کھیلتی ہیں اور ہر ٹیم پچیس سے تیس (۰۳) کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ اس کھیل کو صدیوں سے شیخانندہ اور وادی کیلاش کے مکین کھیلتے آرہے ہیں۔اس کھیل کو چترال زبان میں ہیم غال ، اردو میں برفانی ہاکی اور انگریزی میں سنو ہاکی کہا جاتا ہے۔ کیلاش قبیلے کا مذہبی رہنماقاضی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ ہم چترال کی خوبصورتی کیلئے پچاس کروڑ روپے منظور کئے ہیں وہ پیسے کہاں جاتا ہے ہم نے ابھی تک ایک پیسہ بھی نہیں دیکھا۔یہاں کے کیلاش اور مسلمان دونوں کمیونٹی کے لوگوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے صدیوں سے یہاں کھیلے جانے والا یہ نہایت مخصوص اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل اس کھیل کو فروغ دینے کیلئے باقاعدہ کھیل کا میدان تعمیر کی جائے اور یہاں تک آنے والی سڑک کو کشادہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دونوں جانب حفاظتی دیوار بھی تعمیر کیا جائے تاکہ گاڑی نیچے گرنے کا خطرہ نہ ہو۔