دہلی مسلم کش فسادات: 122گھر اور 322 دکانیں تباہ،عبوری رپورٹ جاری
بھارتی داروالحکومت دہلی میں مسلم کش فسادات میں اب تک 50سے زائد افراد کے جاں بحق ہوئے ہیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جعفر آباد، مصطفی آباد، کھجوری، بھجن پورہ جیسے علاقوں میں رہنے والے سینکڑوں مسلم افراد یا تو کسی کیمپ میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے یا پھر کسی دوسری ریاست کاسفر کر نے پر مجبور ہیں ۔دوسری جا نب دہلی انتظامیہ نے تشدد پر مبنی عبوری رپورٹ تیار کر لی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق تشدد میںانتہا پسندﺅں نے 122گھروںسمیت322 دکانوں کوجلا کر راک کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق صرف گھر اور دکانیں ہی شرپسندوں کے ذریعہ تباہ نہیں کی گئیں، بلکہ 300 سے زائد گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا یا بری طرح توڑ پھوڑ دیا گیا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی ہدایات کے بعد یہ ٹیم شمال مشرقی دہلی میں تشدد متاثرہ علاقوں میں 'نقصان کا اندازہ' کر رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رپورٹ میں جلائے گئے گھروں اور تباہ دکانوں و گاڑیوں کی جو تعداد بتائی گئی ہے، اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔تشدد کے کیس میں اب تک 1300 لوگوں کو گرفتاری ہو چکی ہے۔