میانمار: مظاہرین اور سکیورٹی فورسز آمنے سامنے

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج جاری ہے، مظاہرین اور سکیورٹی فورسز آمنے سامنے آ گئے،میانمار میں ہلاکتوں اور پابندیوں کے باوجود جمہوریت کا تختہ الٹنے والوں کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، منڈالے شہر میں اہلکاروں نے آنسو گیس کے شیل چلا دیئے، سیاسی کارکنوں نے حفاطتی اقدامات سے خود کو بچایا،مظاہرین نے جھنڈے اٹھا کر آمریت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔عالمی مےڈےا کے مطابق اب تک مظاہروں میں ملٹری فورسز کی فائرنگ سے 21افراد ہلاک ہو چکے ہیں، گذشتہ ہفتے کے دوران سکیورٹی فورسز نے ایک ہزار کے قریب مظاہرین کو گرفتار کر لیا جبکہ اتوار کو ہونے والے مظاہروں میں 30سے زائد افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا تھا،میانمار میں ریاستی تشدد کے علاوہ آزادی اظہار رائے پر بھی پابندیاں عائد ہیں، فوجی حکمرانوں کے احکامات پر عوامی مظٓاہروں کی کوریج کرنے والے 8صحافیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے،امریکہ اور نیوزی لینڈ سمیت عالمی برادری کی جانب سے میانمار میں جمہوری حکومت کے خاتمے کی شدید مذمت جاری ہے، جوبائیڈن انتظامیہ نے گذشتہ روز اقتدار پر قابض میانمار کے فوجی حکمرانوں پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی وارننگ دی تھی۔