کل تک امریکی سازش کا رونا رونے والے آج ان کے پاؤں پکڑ رہے ہیں، مریم نواز

مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہمیں امپورٹڈ کہنے والا خود ایکسپورٹ ہونے کو تیار بیٹھا ہے، کل تک امریکی سازش کا رونا رونے والے آج امریکیوں کے پاؤں پکڑ رہے ہیں۔ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جو کہتا ہے نوجوان (ن) لیگ کے ساتھ نہیں وہ آج کا کنونشن دیکھ لے، انہوں نے کہا کہ 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھا کر الیکشن چوری کیا گیا تھا۔ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے فتنے، نوسرباز، گھڑی چور کو پہلے گوجرانوالہ نے پہچانا تھا، اس کا 2014 کا ناکام دھرنا سب کو یاد ہے۔ مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر نے کہا کہ بڑی تکلیف ہے مریم نے یہ کہہ دیا، وہ کہہ دیا، پرویز الٰہی کی آڈیو سنی ہے؟ ڈاکٹر یاسمین راشد کی آڈیو سنی؟ فواد چودھری کی آڈیوسنی ہے ناں؟ اب ٹرک پھڑیا گیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اب یہ نہ کہہ دینا ٹرک مریم نواز چلا رہی تھی، یہ ٹرک اس ملک کو لے کر بیٹھ گیا ہے، اس ٹرک کے چاروں پہیے پنکچر کر کے گھر بھیجیں گے، اب مریم نواز کو کوئی تقریر کرنے کی ضرورت نہیں، جہاں ٹرک چلتا دیکھو گے خود ہی سمجھ جاؤ گے، جب مریم نواز شیشہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے، توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب منتخب وزیراعظم کو باہر کر دیتے ہو۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت تب ہوتی ہے جب تم اپنی جائیداد، بیٹی چھپاتے ہو، اسی جھوٹ کےساتھ تم نے 4 الیکشن لڑے، نواز شریف کی بیٹی گوجرانوالہ، تمہاری کدھرکھڑی ہے؟ جو شخص اپنی بیٹی کو انصاف نہیں دے گا وہ پاکستان کو کیا دے گا؟ اپنے گھر کے 300 کینال کا جھوٹا سرٹیفکیٹ جمع کراتا ہے، ایسے شخص کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے توہین عدالت ہوتی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پاناما سے کیس شروع ہوا تو بیچ میں سے اقامہ نکلا، اپنے باپ کا ہاتھ پکڑ کر ہفتے میں 5 دن پیش ہوتی تھی تب توہین عدالت نہیں ہوتی تھی، نواز شریف اپنی مرتی ہوئی بیوی کو چھوڑ کر واپس آیا تھا، اس وقت کہا جاتا تھا نواز شریف ایک گھنٹے میں عدالت پیش ہو، لاڈلے کو عدالت بلا رہی ہے اور وہ پلاسٹر دکھا دیتا ہے، 5 ماہ سے پلاسٹر اترنے کا نام نہیں لے رہا، نواز شریف، کلثوم نواز کی بیماری کا مذاق اڑاتے تھے آج پلاسٹر والی ٹانگ دکھا دیتا ہے۔