ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف کے لندن فلیٹس کے بینفیشل آنر یا مالک ہونے کی کوئی دستاویز نہیں ملی ،تفتیشی افسر عمران ڈوگر

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی،سابق وزیراعظم نواز
شریف،،مریم نواز اور کیپٹن صفدر عدالت میں پیش ہوئے،استغاثہ کے آخری گواہ تفتیشی افسر عمران ڈوگر پر وکیل صفائی خواجہ حارث نے دوسرے روز بی جرح جاری رکھی،،استغاثہ کے گواہ نے بتایا،کہ درخواست میں لگی ٹرسٹ ڈیڈز اور جے آئی ٹی والیم میں لگی ٹرسٹ ڈیڈ کا متن ایک جیساہے،،ایسی کوئی دستاویزات حاصل نہیں کیں جس سے ظاہر ہو کہ نواز شریف لندن فلیٹس کے مالک یا بینیفشل آنر ہیں یا،،جس میں انہیں نیلسن یا نیسکول کا ڈائریکٹر یا شئیرہولڈر کہا گیا ہو،، عمران ڈوگر نے بتایا،کہ ایسی بھی کوئی دستاویزات نہیں ملیں جس سے یہ پتہ لگے کہ نواز شریف نے کبھی لندن فلیٹس کا یوٹیلٹی بلز،،کرایہ یا کسی قسم کا ٹیکس ادا کیاہو،یا کبھی نیلسن یانیسکول کے شئیرز ان کے قبضے میں رہے ہوں،،وکیل صفائی خواجہ حارث نے پوچھا،، کہ جے آئی ٹی کی تفتیش کے دوران کتنے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے،جس پر گواہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی میں پانچ ملزمان سمیت تیرہ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گیے،استغاثہ کے گواہ پر جرح کے دوران سماعت ملتوی کردی گئی،،آئندہ سماعت پر بھی خواجہ حارث جرح جاری رکھیں گے،جب کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ بھی تفتیشی افسر پر جرح کا آغاز کریں گے