کرونا وائرس: تہاڑ جیل میں40 کشمیری حریت پسند قائدین کی زندگیوں کو خطرہ
نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے40 کشمیری حریت پسند قائدین کی زندگیوں کو خطرہ ہے ۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک، شبیر شاہ ،آسیہ اندربی،شاہد الاسلام اور، الطاف شاہ سمیت40 کشمیری حریت پسند قائدین نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں۔کے پی آئی کے مطابق نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری حریت پسند ر ہنما شبیر شاہ کی اہلیہ ڈاکٹر بلقیس شاہ نے تہاڑ جیل میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شبیر شاہ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایک انٹرویو میں ڈاکٹر بلقیس شاہ نے بتایا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی بیرک کے کئی قیدی کرونا وائرس کا شکار ہیں۔ ایک ڈاکٹر ہونے کے ناطے مجھے معلوم ہے کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک ہے ۔ جب تک کہ مریض کو وائرس کے بارے میں پتہ چلتا مریض کے جسم کو بری طرح نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے ۔ اس دفعہ ، 100 میں سے 95 مریض آکسیجن کے رحم و کرم پر ہیں ، ۔اپنے شوہر کی طبیعت خراب ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ، ڈاکٹر بلقیس نے کہا ، "سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ بہت سے قیدیوں ، جیل عملے کے ممبرکرونا وائرس کا شکار ہیں۔ شبیر شاہ پہلے ہی بیمار ہیں انہیں زیادہ خطرہ ہے ۔ اس سے قبل اس جیل میں قید ایک بھارتی ممبر پارلیمنٹ اس بیماری میں مبتلا ہو کر چل بسا صورتحال سنگین ہے۔ بھارتی حکومت شبیر شاہ کو پیرول پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرے۔ میں اپنے شوہر کی صحت کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہوں ۔ میں پریشان ہوں ، اور میں اپنے شوہر کی رہائی کی خواہاں ہوں ، "انہوں نے مزید کہا کہ میرے شوہر کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے ، اگر وہ پیرول پر رہا ہوے تو وہ ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے ۔ ڈاکٹر بلقیس شاہ نے کہا کہ اس سے قبل بار ایسوسی ایشن کشمیر نے حکومت سے کشمیری قیدیوں کو مقامی جیلوں میں منتقل کرنے کی اپیل کی تھی ، میں اس انسانی ہمدردی کی اپیل کرنے پر بار ایسوسی ایشن کی شکر گزار ہوں ، لیکن اس کے لئے کچھ ٹھوس کرنے کی ضرورت ہے۔