ایران نے یورینیم کی افزودگی کے کام کو بند کرنے کی ابتدا کر دی
علی اکبر صالحی نے بتایا کہ سینٹری فیوجز کی تعداد کو کم کرنے کا ابتدائی کام شروع ہو چکا ہے لیکن اس میں کچھ وقت ضرور لگے گا۔جولائی کے معاہدے میں یہ طے پایا تھا کہ ایران کی حساس جوہری سرگرمیوں کو کم کرنے کے بدلے اس پر عائد پابندیاں ہٹا لی جائيں گی۔یہ معاہدہ ایران اور چھ عالمی قووتوں امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین، روس اور جرمنی کے درمیان 20 ماہ کی بات چیت کے بعد ہوا تھا،جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی کے مطابق مسٹر صالحی نے کہا کہ کئی فعال سینٹری فیوج مشین کی تعداد کو کم کرنے پر کام کی ابتدا ہو چکی ہے۔یہ مشینیں یورینیم کی افزودگی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں اور ان کی تعداد میں کمی کرنا معاہدے کامرکزی حصہ تھا۔اس بابت کام کی ابتدا کی تصدیق تہران سے بھی ہوئی ہے۔ تقریباً 20 سخت گیر اراکین پارلیمان نے صدر حسن روحانی سے تحریری شکایت کی ہے کہ نتانز اور فوردو کے دو پلانٹ میں سینٹری فیوجز کو کم کرنے کا کام بہت تیزی سے ہو رہا ہے۔