گلوکارہ ریشماں کومداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے

پاکستان کی مقبول ترین لوک گلوکارہ ریشماں کی آج چھٹی برسی منائی جارہی ہے۔وہ اپنے لازوال گیتوں کی بدولت آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ریشماں 1947کو راجستھان کے علاقہ بیکانیر میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے کیرئیرکاآغاز ریڈیو پاکستان سے کیا جہاں سابق ڈائریکٹر جنرل سلیم گیلانی نے ان کی صلاحیتوں کو پہچانا. 1964 انہوں نے ٹی وی پر اپنی آواز کاجادوجگایا۔ ہمسایہ ملک کے لیے گائے گئےان کے گیت " لمبی جدائی " نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔انہوں نے اردو، سندھی، سرائیکی، پنجابی، پشتو اورراجستھانی زبان کے علاوہ فارسی، ترکی اورعربی زبان میں بھی صوفیانہ کلام پڑھا ۔ ریشماں کے کچھ گیت جیسے 'سُن چرخے دی مِٹھی مِٹھی کُوک، وے میں چوری چوری، دما دم مست قلندر اور ہائے ربا نیئوں لگدا دِل میرا' بے حد مقبول ہوئے ۔بلبل صحرا کا خطاب حاصل کرنے والی ریشماں کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے ' ستارہ امتیاز ' سے نوازا ۔ گلوکارہ ریشماں کینسر کے مرض میں مبتلا ہوکر 2013 میں دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں ۔