پیپلز پارٹی شخصی ترمیم کے خلاف ہے۔ اپوزیشن لیڈر
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیاسےغیررسمی گفتگو کرتے خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ ہماری تاریخ بتاتی ہے کہ پارلیمنٹ کو جب بھی کسی شخصیت کے لئے استعمال کیا گیا تو اس سے پارلیمنٹ کمزور ہوئی،ایک شخص کیلئے آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کیلئے بہت خطرناک ہے،انہوں نے کہاکہ الیکشن بل کی منظوری کے وقت جن لوگوں نے قومی اسمبلی میں احتجاج کیا ان کا بھی احتساب ہونا چاہیئے، ان جماعتوں نے سینیٹ میں الیکشن بل کی منظوری کے وقت کیوں اپنے ارکان کو پابند نہیں کیا، سینیٹ میں ایک پارٹی کےتین ارکان اٹھ کر چلے گئے، ایک پارٹی کے دو ارکان عین وقت پر چلے گئے،جن پارٹیوں کی کوتاہی سے سینیٹ میں بل پاس ہوا وہ اب مصنوعی شور مچا رہی ہیں،،معاملہ پر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے کردار کی تحقیقات ہونی چاہیں، پیپلز پارٹی شخصی ترمیم کے خلاف ہے کیونکہ یہ آئین،قانون اور ریاست کیلئے نقصان دہ ہے، ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ تین مرتبہ رابطہ کرنے پر بھی پی ٹی آئی نے چیئرمین نیب کے لئے نام تجویز نہیں کیے،ایم کیو ایم سے بھی رابطہ کرنے کےباوجود انہوں نے نام نہیں دیا، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نام نہ دیں تو میں رک نہیں سکتا، چیئرمین نیب کا تقررآٹھ اکتوبرسےقبل کرلیا جائے گا-