ایران نے اپنے اتحادیوں کومستحکم کرنے کے لیے انہیں اسلحہ برآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا
ایران اپنی فوج کے دو حصوں کو ملا رہا ہے یعنی ریگولر آرمی اور پاسداران انقلاب۔ اور ایران ایسا عراق اور شام میں اپنے کردار کے حوالے سے ایسا کر رہا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 1979 کے کے انقلاب کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ وزیر دفاع پاسداران انقلاب سے نہیں بلکہ ریگولر آرمی سے تعینات ہوا ہے۔ جنرل عامر کا کہناتھاجب بھی کوئی ملک کمزور ہوتا ہے تو دوسروں کو موقع ملتا ہے کہ اس پر حملہ آور ہوں۔لہذا جہاں بھی ضرورت ہوئی ہم اسلحہ برآمد کریں گے تاکہ خطے اور ملک کی سکیورٹی کو بہتر بنایا جا سکے اور جنگ کو روکا جا سکے۔