کراچی: نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیر قانونی قرار
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس عقیل احمدعباسی، جسٹس محمدعلی مظہر اور جسٹس اشرف جہاں پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ نے کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا۔ عدالت کے مطابق پرائیویٹ اسکولز پانچ فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کے اہل نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ نے نجی سکولوں کا فیسوں میں پانچ فیصد سے زائد اضافہ غیر قانونی قرار دیدیا۔ لارجر بنچ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف والدین کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ کیس میں والدین کے وکلا نے موقف اختیار کیا تھا کہ سکول اساتذہ کی تنخواہیں مجموعی اخراجات کا پچاس فیصد بھی نہیں اخراجات کے ساتھ سکول کی آمدنی بھی دیکھنی چاہیے۔ آئین کا آرٹیکل اڑتیس تمام فریقین پر لاگو ہوتا ہے اور عدالت عظمیٰ بھی قرار دے چکی ہے کہ یہ منافع بخش کاروبار ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ فیسوں میں اضافے کا تعلق بنیادی حقوق سے ہے اور اضافے کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔ متعلقہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ سکولوں کو فیس میں سالانہ اضافے کا اختیار ہے۔