سپریم کورٹ نے کراچی میں نوگو ایریاز ختم کرنے کے حوالے سے پولیس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے رپورٹ مرتب کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

کراچی بدامنی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ کی ۔ بنچ میں جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس خلجی عارف حسین، جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس افضل خان شامل ہیں۔ سماعت شروع ہوئی سپریم کورٹ نے پولیس کی طرف سے نو گو ایریاز ختم کرنے کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے رپورٹ مرتب کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز تحریری رپورٹ لے کر آئیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوز گلی محلوں کا معلوم ہوتا ہے لیکن افسران انہیں کام ہی نہیں کرنے دیتے۔ جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوز جرات ہی نہیں کرتا کہ گشت کرکے معلوم کرکے کہ لوگ کیسے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لگتا ہے نو گوایریاز کے بارے میں رپورٹ ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر تیار کی گئی ہے۔