یمن سے 150 پاکستانی وطن واپسی کی راہ پر گامزن جبکہ ادھریمن کی صورت حال پر اقوام متحدہ کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا
۔جنگ زدہ یمن میں پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں اور یمن میں محصور رہ جانے والے باقی تمام پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے اقدامات کرلیے گئے ہیں ۔ پاکستانی شہری مکلا میں اکٹھے ہوئے تھے تاہم بندر گاہ پر خطرات کے باعث انہیں الشھر بھیجا گیا جہاں انہیں لینے کی کیلئے پاکستانی بحری جہاز موجود تھا ، دوسری طرف پاک بحریہ کا دوسرا جہاز کے کل حدیدہ پہنچنے کا امکان ہے جس میں صنعاء اور دیگر علاقوں میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا ۔ بحری جہاز حدیدہ سے عدن جائے گا اور پھر وہاں سے پاکستان پہنچے گا یمن کے معزول صدر عبد ربہ منصور ہادی کے حامیوں نے ملک کے جنوبی شہر عدن سے حوثی باغیوں کو پیچھے دھکیلنا شروع کر دیا ہے۔صدر ہادی کے حامیوں کو سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی طیاروں سے پھینکے گئے اسلحے اور مواصلاتی ساز و سامان سے مدد مہیا کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ سعودی بمباری سے بھی انھیں فائدہ پہنچا ہے۔اس سے قبل حوثی باغیوں اور صدر ہادی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے،ادھر جنوب مشرقی ساحلی شہر مکلا القاعدہ کے ہاتھ چڑھ گیا ہے، جنھوں نے وہاں ایک فوجی چھاؤنی پر قبضہ کر لیا ہے۔اسی دوران یمن کی سرحد کے قریب دو سعودی فوجی مارے گئے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی انسانی امداد کے شعبے کی سربراہ ویلیری ایموس کے مطابق گذشتہ دو ہفتوں میں یمن میں جاری جنگ سے پانچ سو سے زائد افراد مارے گئے ہیں، جب کہ 1700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔