نواز شریف کی ملازمت کے کنٹریکٹ میں عہدے، تنخواہ، رہائش، الاؤنس، ٹرانسپورٹ سے متعلق ترامیم کی گئیں۔ واجد ضیا
احتساب عدالت اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی تو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کیس کے گواہ واجد ضیا پرچھٹے روز بھی جرح جاری رکھی۔ دوران سماعت واجدضیا نے والیم ٹین کا سات ایم ایل اے سے متعلقہ حصہ عدالت میں پیش کردیا۔ اس پر خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ آرڈر میں واضح کردیں کہ مکمل والیم ٹین پیش نہیں کیا گیا۔ گواہ واجد ضیا کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی ملازمت کے کنٹریکٹ میں عہدے، تنخواہ، رہائش، الاؤنس، ٹرانسپورٹ سے متعلق ترامیم کی گئیں۔ جافزا سے جو چیزیں موصول ہوئیں وہ ساتھ منسلک ہیں۔ نوازشریف کی ملازمت کا کنٹریکٹ دوسال کے لیے تھا۔ دستاویزات کے حصول کیلئے جے آئی ٹی ممبران عرفان منگی اور کامران خورشید خود دبئی گئے۔ وقت کی کمی کے باعث جافزا جبل علی فری زون اتھارٹی کے سرٹیفکیٹ پر دستخط کرنے والے کا بیان قلمبند نہیں کیا۔ تاہم نوازشریف کی ملازمت سے متعلق تمام دستاویزات مجاز اتھارٹی سے تصدیق شدہ ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت کل صبح تک ملتوی کر دی۔