7 سالہ بچے کو زیادتی کےبعد قتل کرنیوالےمجرم شفقت حسین کو 14 سال بعد کراچی کی سینٹرل جیل میں تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔

دوہزار چار میں اغوا کے بعد بہیمانہ انداز میں قتل کئے گئے سات سالہ عمیر کے اہل خانہ کو بارہ سال بعد انصاف مل گیا ہے۔مجرم نے کمسن عمیر کو سر پر وار کرکے قتل کیا اور اُس کی لاش چالیس دن تک گٹر میں چھپائے رکھی۔ انسانیت سوز جرم کے ارتکاب پردوہزارچارمیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شفقت حسین کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔ رواں سال جنوری میں شفقت حسین کے پہلی مرتبہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے۔ انیس مارچ کو دوسری مرتب،چھ مئی کو تیسری مرتبہ نو جون کوچوتھی مرتبہ جبکہ عدالت نے پانچویں مرتبہ چار اگست کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے۔اس سے قبل انسانی حقوق کی تنظیموں کی مداخلت اور عدالتی حکم امتناع کے باعث شفقت حسین کی سزا پر چار مرتبہ عمل درآمد روکا گیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ شفقت حسین کی اپیلیں مسترد کرچکی ہیں جبکہ صدر مملکت نے بھی رحم کی اپیل مسترد کردی تھی۔