عام انتخابات کے حوالے سے ایک اور تنازعہ ، 79 فیصد امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا قانونی حق حاصل نہیں ہو سکا

عام انتخابات کے حوالے سے ایک اور تنازعہ نے جنم لے لیا، 79 فیصد امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا قانونی حق حاصل نہیں ہو سکا جبکہ صرف 21 فیصد امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا حق دیا گیا، قانون کے مطابق اگر جیت کا مارجن پانچ فیصد سے کم ہو تو یہ امیدوار کا قانونی حق ہے کہ وہ دوبارہ گنتی کی درخواست دے سکتا ہے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 248 حلقوں میں جیت کا مارجن پانچ فیصد سے کم تھا ،نجی ٹی وی کے مطابق قانون کا سیکشن 95 کہتا ہے کہ اگر کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے جیت کامارجن پانچ فیصد سے کم ہے یا دس ہزار کا فرق ہے اور ان دونوں میں سے جو بھی کم ہے اس میں ریٹرننگ آفیسر پابند ہے کہ وہ دوبارہ گنتی کروائے گا تاہم دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ 79 فیصد امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا قانونی حق نہیں مل سکا ان حلقوں میں 169 صوبائی اور دیگر حلقے قومی اسمبلی کے ہیں جن کی تعداد 79 بنتی ہے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے کل 248 حلقے ایسے ہیں جن میں جیت کامارجن پانچ فیصد سے کم تھا اور قانون کے تحت ان حلقوں میں دوبارہ گنتی ہونی تھی تاہم الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسران نے 21 فیصد امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا قانونی حق دیا ہے اور قومی اسمبلی کے 79 میں سے 21 حلقوں میں دوبارہ گنتی کا حق دیا گیا جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 169 میں سے 33 حلقوں میں دوبارہ گنتی کی اجازت دی گئی جبکہ الیکشن کمیشن حکام نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہم نے ریٹرننگ آفیسران کو ہدایات جاری کر دی تھیں تاہم معلوم نہیں کہ ریٹرننگ آفیسران نے اس پر عمل کیوں نہیں کیا۔اب یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں آئے گا اور بینچز تشکیل دیئے جائیں گے اور اس کے علاوہ الیکشن ٹربیونل بھی بنیں گے تاہم قانون ریٹرننگ آفیسر کو پابند کرتا ہے کہ وہ دوبارہ گنتی کروائے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ریٹرننگ افسر کو دوبارہ گنتی کروانے کے لیے پابند کیا گیاہے۔