ملک میں سی این جی وبال جان بن گئی۔ کہیں گیس کے ناغے کا بہانہ تو کہیں مالکان کی ہٹ دھرمی صارفین کی مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے۔

سی این جی مالکان اور اوگرا کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کا پتہ ہے نہ گیس کی رسد معمول پر آنے کی خبر۔ سی این جی اسٹیشنز ہیں کہ کھلنے کا نام نہیں لے رہے، کراچی میں خدا خدا کرکے فلنگ اسٹیشنز کھلنا شروع ہوئے تو سی این جی کا ناغہ آن پہنچا اور یوں صارفین چند ایک اسٹیشنز پر دستیاب اس سہولت سے بھی محروم ہوگئے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کیلئے بھی سی این جی خواب بن گئی ہے، ناغے کے بعد بھی بیشتر فلنگ اسٹیشنز بند ہیں، لاہوراورملتان میں کہنے کو تو سی این جی کا ناغہ ہے لیکن اس سے پہلے کونسا صارفین کو گیس دستیاب تھی۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھی بیشتر سی این جی اسٹیشنز بند ہونے کی وجہ سے صارفین گیس کی تلاش میں مارے مارے پھررہے ہیں۔ پشاور میں گیس کا ناغہ تو نہیں لیکن پھربھی نایاب ہے۔ چوبیس گھنٹے لگنے والی قطاروں نے جہاں ٹریفک کی روانی متاثر کی وہیں شہریوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا بھی کردیا ہے۔