ایک بار ایکسٹینشن دی تھی، دوسری مرتبہ بات کیوں کی؟ ایک آدمی روز کہتا ہے مجھ سے غلطی ہوئی: وفاقی وزیر سعد رفیق

لاہور: وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سے استفسار کیا ہے کہ ایک بار ایکسٹینشن دی تھی تو دوسری مرتبہ ایکسٹینشن دینے کی بات کیوں کی؟انہوں نے یہ استفسار ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور پوچھا کہ انہیں کس بات کی عجلت ہے؟ اس نظام کو چلنے دیں، کس بات کی جلدی ہے؟ عمران خان نے تو دیکھا ہی کچھ نہیں ہے جو ہم نے بھگتا ہے، ایک دن کہتے ہیں بات کروں گا دوسرے دن کہتے ہیں مذاق کیا تھا۔ انہوں ںے کہا کہ ہم جیلوں میں تھے ہمیں باہر بلا کر فارورڈ بلاک بنانے کا کہا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سب کو مل کر ملک کا سوچنا ہو گا، اسمبلیاں توڑنے کیلئے نہیں چلانے کیلئے بنتی ہیں، بے شک ہم عدم اعتماد لائے جس کی آئین پاکستان اجازت دیتا ہے، ہم نے سوچ سمجھ کر قانون سازی میں حصہ لیا تھا، اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی آدمی ہے جو روز کہتا ہے کہ مجھ سے غلطی ہوئی ہے، نیب کا قانون مشرف نے بنایا جس کو عمران خان نے استعمال کیا، نیب کو ختم کر دینا چاہیے تھا اور نیا ادارہ بنانا چاہیے تھا، ہم نے الیکشن سے نہیں بھاگنا ہم الیکشن لڑیں گے۔