پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فوج کو ہمیشہ سپورٹ کیا مگر مارشل لا نہیں لگنا چاہیئے
وقت نیوز کے پروگرام"ایٹ پی ایم ود فریحہ ادریس میں گفتگو کرتے ہوئے پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی کیلئے ری فارم کی ضرورت ہے مستقبل میں پاکستان میں سیاسی الائنس بنانا چاہیے کیونکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ملک کو کچھ نہیں دیا پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ سیاست میں آئی ایس آئی کا کوئی عمل دخل نہیں، فوج کو ہمیشہ سپورٹ کیا لیکن مارشل لا نہیں لگنا چاہیے،، مشرف کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف جو بھی ہوا وہ کسی ایک ادارے کا کام نہیں آرمی ڈسپلن فورس ہے، جو آرمی چیف جو چاہتے ہیں وہی ہوتا ہےپرویز مشرف کا کہنا تھا کہ بھارت کو افغانستان میں کرزئی نے سپورٹ کیا، بھارت افغانستان میں گیم کھیل رہا ہے، اگر ہم اس کے ساتھ گیم نہیں کھیلیں گے تو مارے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کو کنٹرول کیا، دوہزار سات میں تحریک طالبان کو تباہ کردیا، کراچی، پنجاب، بلوچستان اور سوات میں امن و امان قائم کیا، لیکن دوہزار آٹھ کے بعد حکومت اور فوج کی نرمی سے دہشت گردوں نے دوبارہ سر اٹھایا لال مسجد آپریشن صحیح فیصلہ تھا، جس میں حکومت ، آرمی اور سب کی متفقہ رائے شامل تھیسابق صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جلسوں کے بعد لوگوں میں شعور آیا، لیکن یہ ضروری نہیں جلسوں میں آنے والے افراد انہیں ووٹ بھی دیں،،، اگر الیکشن ہوئے تو رزلٹ ان کے حق میں نہیں آئیں گے۔ شفاف الیکشن صرف آرمی کی سپر وژن میں ہی ممکن ہیں۔