سوئس کمپنی سے ساڑھے37لاکھ ٹن ایل این جی خریدنےکا فیصلہ
پاکستان سوئٹزر لینڈ میں قائم کمپنی گنور سے پانچ سالہ معاہدے کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے ساڑھے 37لاکھ ٹن ایل این جی خریدے گا۔وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ قطر کے مقابلے میں یہ ایل این جی بہت سستی پڑے گی اور جولائی سے درآمد شروع ہو جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ گنور پاکستا ن کو ایل این جی کی 60 شپمنٹ فراہم کرےگی، ایل این جی کی درآمد کیلئے کمپنی کا انتخاب سب سے کم بولی کی بنیاد پر کیا گیا، ایل این جی خریداری برینٹ کروڈ کی قیمت کے 11 اعشاریہ 62 فیصد کے برابر پڑے گی۔انہو ںنے بتایا کہ درآمدی ایل این جی سے یومیہ 10 کروڑ مکعب فٹ اضافی گیس ملے گی اور پاکستان کو یہ ایل این جی قطر کے مقابلے میں فی شپمنٹ 25کروڑ روپے سستی پڑے گی۔وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ 15سالہ معاہدے کے تحت ایل این جی کی مزید 180شپمنٹس کی خریداری کیلئے اٹلی کی کمپنی ای این آئی کی سب سے کم بولی کا جائزہ لیا جا رہا ہے، پاکستان میں پہلے سے درآمد ہونے والی ایل این جی بھی 40کروڑ مکعب فٹ سے بڑھا کر 60کروڑ مکعب فٹ یومیہ کر دی گئی ہے۔ادھر سوئی سدرن حکام نے بتایا ہے کہ ملک میں قطر سے ایل این جی کی ا?مد 50 فیصد بڑھ گئی ہے، ایل این جی ٹرمینل سے پنجاب کو 600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ترسیل کی گئی۔چیئرمین پورٹ قاسم آغاجان اختر کا کہنا ہے کہ اب ماہانہ 4 کے بجائے 6 ایل این جی جہاز پاکستان آئینگے، آنے والی زائد گیس کے ترسیلی اخراجات پر بھی معاہدہ ہو گیا۔