اقوام متحدہ نے دنیا کو کورونا وائرس کے پھیلاو کےخطرات سے خبردار کردیا۔
گذشتہ ماہ چین میں سامنے آنے والا کورونا وائرس اس وقت دنیا کے 20 ممالک تک پہنچ چکا ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ وائرس اس سے کہیں زیادہ پھیل سکتا ہے اور اس سے کہیں اور زیادہ لوگ متاثر ہو سکتے ہیں۔اب تک اسے عالمی سطح کی وہا قرار نہیں دیا گیا ہے۔تاہم حکام اس امکان کی تیاری کر رہے ہیں کہ دنیا کے سامنے آنے والی عالمی سطح کی بڑی وبا کورونا وائرس ہوسکتا ہے۔غیر ملکی خبر رسا ادارے کے مطابق عالمی ادارہِ صحت کی تعریق کے مطابق کورونا وائرس ایک پینڈیمک یعنی عالمی وبا بننے سے بس ایک قدم ہی پیچھے رہ گیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس آدنوم کا کہنا ہے کہ اب تک چین سے باہر اس بیماری کا پھیلاو بظاہر آہستہ اور کم ہی ہے۔اب تک کورونا وائرس کے 17000 کیسز کی تشخیص ہو چکی ہیں اور 360 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر چین میں ہیں۔چین سے باہر 150 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے اور فلپائن میں ایک ہلاکت بھی ہو چکی ہے۔اگرچہ عالمی ادارہِ صحت نے کہا ہے کہ مختلف ممالک کو اس کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھانے چاہئےں مگر ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس وقت کوئی وجہ نہیں ہے کہ عالمی تجارت یا ٹریول کو مزید روکا جائے۔