الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر اردو بولنے والے پسند نہیں تو الگ صوبہ بنا دیا جائے،بات آگے بڑھی تو الگ ملک بھی بن سکتا ہے

متحدہ کے قائد الطاف حسین کا حیدر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی حیلے بہانوں سے بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی تھی۔۔ اگر اردو بولنے والے سندھی پسند نہیں تو پھران کیلئے الگ صوبہ بنا دیا جائے،بات آگے بڑھی تو خون خرابہ ہوگا اور الگ ملک بھی بن سکتا ہے۔۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے غنڈہ گردی کرنی ہے تو کرے، جان دینا جانتے ہیں ،، ہجرت کرکے سمندر میں غرق ہونے یاغلام بننے کیلئے نہیں آئےتھے۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی اور افتخار چودھری بھی آرٹیکل چھ کی زد میں آتے ہیں، پرویزمشرف کے ساتھ ساتھ ان کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔ ملک میں مارشل لا لگانے والوں میں سے کوئی ایک بھی جیل نہیں گیا، انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ پاکستان آیا تو ضیا الحق کی طرح مار دیا جاؤں گا اور اگر وہ مربھی جائیں تو ان کی تحریک کو مرنے نہ دینا کیونکہ وہ پاکستان کا بھلا دیکھنا چاہتے ہیں،الطاف حسین نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول تم میرے بھتیجےکی طرح ہو، ایسے ہی رہو،، اور یہ بھی نصیحت کی کہ پہلے تولو پھر بولو