پنجاب حکومت کی جانب سے رواں سال صحت کے لیے ایک سو اڑسٹھ ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا
آہیں۔۔ سسکیاں۔۔ یہ ہے ایک ماں کی دکھ بھری داستان جو اس کی آنکھیں کر رہی ہیں بیان ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے رواں سال بجٹ کا چودہ فیصد حصہ مختص کیا گیا لیکن اس کے باوجود ماں کے آنسو اور باپ کی تڑپ ختم نہ ہو سکی۔۔ حالیہ دنوں میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور میں پنتیس پھول وینٹیلیٹر کی سہولت نہ ہونے کے باعث مر جھا گئے۔لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں ایک ہی گھر کے دو ننھے چراغ بجھ گئے۔۔ دکھی باپ نے اپنا غم تو سہہ لیا مگر حکومت سے دوسروں کو اس تکلیف سے بچانے کے لیے درخواست کر دیماں نے اپنی معصوم بیٹیوں کی موت کی ذمہ داری حکومت پر ڈال دی۔حکومت وقت کو چاہیے کہ میٹرو بس، میٹرو ٹرین اور سڑکوں کے جال بچھانے کے بجائے حقیقی عوامی مسائل پر توجہ دے۔۔ بڑے ایوانوں میں بیٹھے عوامی نمائندوں سے وقت کی پکار ہے کہ ماؤں کو لخت جگر کے کھونے کے غم سے محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کئے جائیں اور پاکستان میں صحت کی سہولتوں کے فقدان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔۔ کیمرہ ٹیم کے ساتھ سلطان شاہ وقت نیوز لاہور