امریکا سب سے پہلے کس نے دریافت کیا
صدیوں سے کتابوں میں یہ سبق پڑھایا جارہاہے کہ امریکا اطالوی سیاح کرسٹوفر کولمبس نے چودہ سو بانوے میں دریافت کیا تھا لیکن ایک نئی تحقیق کے مطابق حقیقت کچھ اور ہی ہے، چینی مسلمان زینگ ہی نے چودہ سوپانچ میں ایک بڑے بحری جہاز پر دنیا بھر کےسفر کا آغاز کیا اور تیس سال تک شمالی افریقہ کے ساحلوں، خلیج فارس، سمیت دنیا بھر کے براعظموں کا دورہ کیا۔
چینی سیاح نے اپنے اس سفر کےدوران دنیا کا نقشہ چودہ سو اٹھارہ میں مرتب کیا، جس میں براعظم ایشیا، یورپ،افریقہ اور آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ امریکا کا بھی نقشہ شامل ہے، یہ قدیم نقشہ سب سے پہلے دوہزار ایک میں ایک چینی وکیل لی گینگ کے ہاتھ لگا جب اس نے ایک لوکل ڈیلر سے پانچ سو ڈالر میں اسے خریدا،دوہزار تین میں ہی ایک مصنف نے اس نقشے کواپنی ایک کتاب میں بھی ریفرنس کے طور پر استعمال کیا جس کا ٹائٹل تھا،" چودہ سواکیس وہ سال جب چین نے دنیا کو دریافت کیا"۔ اب خیال یہ کیا جارہاہے کہ اگر یہ نقشہ بالکل صحیح ثابت ہوا تو پھر کولمبس کی جگہ اس چینی مسلمان کا نام امریکا دریافت کرنے والے کی جگہ لے لےگا۔